یہ بھی دیکھیں
دی ٹو کرو کو ریورسل یا بئیرش انداز میں لیا جاتا ہے - اضافہ کے رجحان کی تائید میں لانگ وائٹ کینڈل ہوتی ہے - اگلے دن ایک مختصر گیپ ہوتا ہے - بہرحال تجارتی دن اس دن کی کم ترین قیمت پر کلوز ہوتا ہے لیکن پہلی کینڈل سے اوپر کلوز ہوتا ہے
تیسرا دن دوسری بلیک کینڈل کے اندر اوپن ہوتی ہے جس کے بعد قیمت پہلی کینڈل میں نیچے کی جانب آتی ہے - بطور نتیجہ اگر ٹو کرووز صرف ایک کینڈل پر مشتعمل ہوتا ہے تو ہمیں ایک ڈارک کلاوڈ کوور انداز ملتا ہے
چونکہ گیپ تیزی سے مکمل ہوتا ہے لہذا ہم رجحان کے تسلسل کی پیشن گوئی نہیں کرسکتے
1. لانگ وائٹ کینڈل رجحان کا تسلسل ہوتا ہے
2. دوسرے دن گیپ اوپر کی جانب ہوتی ہے - دوسری کینڈل بھی کالی ہوتی
3. تیسری کینڈل بھی کالی ہوتی ہے
4.
تیسرا دن دوسری کینڈل کے اندر شروع ہوتی ہے اور پہلی کے اندر کلوز ہوتی ہے
مارکیٹ ایک لمبے عرصہ کے لئے بڑھتی ہے - گیپ آپ کے بعد دوسرے دن کم کلوزنگ پرائس بنتی ہے اور بہتری کے عمل میں کمی کا ایک اشارہ ہے - جس کے بعد قیمت نیچے کی جانب جاتی ہے - تجارتی عمل پہلی کینڈل کے خاصا اندر ختم ہوتا ہے - لہذا یہ فرق گیپ دوسرے روز کے بعد مکمل ہوتا ہے اور مارکیٹ سے بلش رجحان ختم ہوجاتا ہے
دی ٹو کروو انداز آپ سائیڈ گیپ ٹو کروو کے مقابلہ میں ذیادہ بئیرش انداز خیال کیا جاتا ہے - تیسرے دن لانگ بلیک کینڈل ہمیشہ پہلی کینڈل کے اندر کلوز ہوتی ہے - بلیک ڈے جتنا لمبا ہوگا اور قیمت کلوزنگ پرائس جتنی نیچے ہوگی اتنا ہی بئیرش رجحان مضبوط ہوگا
دی ٹو کرو انداز شوٹنگ سٹار انداز میں بن سکتا ہے جو کہ بئیرش صورتحال کی عمومی طور پر عکاسی کرتا ہے
یہ انداز ڈارک کلاوڈ کوور انداز سے ملتا جُلتا ہے کیونکہ یہ قلیل مدتی پوائنٹ کے بننے کو ظاہر کرتا ہے - اگر ہم کینڈل میں دوسرا اور تیسرا دن ملاتے ہیں تو یہ ڈارک کلاوڈ انداز کی شکل لیتے ہیں
ٹو کروو اور آپ سائیڈ ٹو کروو کے درمیان فرق یہ ہے کہ تیسرا دن پہلے دن کی باڈی کے اندر کلوز نہیں ہوتا
اس تمام کے علاوہ ٹو کروو قدرے ایوننگ سٹار کی جانب بھی اشارہ کرتا ہے اور اس فرق یہ ہے کہ دوسرے اور تیسرے دن کی کینڈل میں کوئی گیپ نہیں ہوتا