ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالتے ہیں سونا نئی بُلندیوں کے تیار ہے
گولڈمین سیکس کے تجزیہ کاروں کے مطابق، زرد دھات (سونے) کے لیے سنہری وقت آنے والا ہے۔ انہوں نے پیش گوئی کی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں 2025 کے آخر تک سونا 3000 ڈالر فی اونس تک پہنچ سکتا ہے
ماہرین کا خیال ہے کہ اس اضافے کا بنیادی محرک مرکزی بینکوں سے بڑے پیمانے پر خریداریاں اور امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں ممکنہ کمی ہے، جس سے قیمتی دھات کے لیے مزید تعاون متوقع ہے۔
گولڈمین سیکس نے پیشن گوئی کی ہے کہ اگلے سال کے آخر تک سونا $3,000 فی اونس تک پہنچ سکتا ہے، اس اضافہ کے پیچھے صدر ٹرمپ کی پالیسیاں ایک اہم محرک کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ وہ دلیل دیتے ہیں کہ تجارتی تناؤ میں اضافہ سونے کی طاقت میں اضافہ کر سکتا ہے۔
تاہم، سونے نے حال ہی میں کچھ اتار چڑھاؤ کا تجربہ کیا ہے۔ ٹرمپ کی انتخابی فتح کے بعد، سونے کی قیمت 2,550 ڈالر فی اونس تک گر گئی، پہلے پانچ دنوں میں 7 فیصد کمی ہوئی۔ تجزیہ کار اس واپسی کی وجہ ڈالر کی مضبوطی اور توقعات کو قرار دیتے ہیں کہ نو منتخب امریکی صدر کی پالیسیاں موجودہ جغرافیائی سیاسی تنازعات کے حل کا باعث بن سکتی ہیں۔ اس سے قبل، امریکی صدارتی انتخابات سے قبل، سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا تھا، جو مسلسل نئی ریکارڈ بلندیوں کو چھو رہا تھا۔ لیکن پھر حالات بدل گئے۔ بہت سے سرمایہ کار سیف ہیون اثاثوں، بشمول سونا، سے زیادہ منافع بخش انسٹرومنٹ کی طرف منتقل ہو گئے۔
اس کے باوجود، بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تناؤ کے سبب ، سونے نے اپنے رجحان کو تبدیل کر دیا ہے اور اب دوبارہ اضافہ کی جانب مائل ہے۔ قیمتی دھات کی قیمت حال ہی میں $2,600 کی سطح تک پہنچ گئی ہے، مارکیٹ کے شرکاء کسی بھی پیش رفت پر فوری رد عمل ظاہر کرنے کے لیے صورت حال پر گہری نظر رکھتے ہیں۔