یہ بھی دیکھیں
امریکی ڈالر جمعہ کو اپنے کچھ بڑے مقابل کرنسیوں کے مقابلہ میں تھوڑا کمزور ہوا ہے اور ایک دن پہلے حاص ہونے والی 20 سال کی بلند ترین سطح سے نیچے آیا ہے، جس کی بڑی وجہ حصّول نفع ہے۔ آنے والے مہینوں میں فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں تیزی سے اضافے کے بڑھتے ہوئے امکانات کے سبب، حالیہ تجارتی دورانیوں میں ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچ رہا تھا، اس عمل میں نئی بلندیوں کو چھو رہا تھا۔ آج کی معاشی خبروں میں، مشی گن یونیورسٹی کے نظرثانی شدہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اپریل کے مہینے میں امریکہ میں کنزیومر سنٹیمنٹ میں ابتدائی اندازے کے مقابلے قدرے کم بہتری آئی ہے۔ امریکی ڈالر جمعہ کو اپنے کچھ بڑے ہم منصبوں کے مقابلے میں تھوڑا کمزور ہوا، اور ایک دن پہلے چھونے والی 20 سال کی بلند ترین سطح سے نیچے گرا، جس کی بڑی وجہ کچھ منافع لینے کی وجہ سے ہے۔ آنے والے مہینوں میں فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں تیزی سے اضافے کے بڑھتے ہوئے امکانات کے درمیان، حالیہ سیشنز میں ڈالر بلندی پر چڑھ رہا تھا، اس عمل میں نئی بلندیوں کو چھو رہا تھا۔ آج کی معاشی خبروں میں، مشی گن یونیورسٹی کے نظرثانی شدہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اپریل کے مہینے میں امریکہ میں کنزیومر سمنٹیمنٹ میں ابتدائی اندازے کے مقابلے قدرے کم بہتری آئی ہے۔ رپورٹ نے ظاہر کیا کہ اپریل کے لیے کنزیومر سینٹیمنٹ کا اشاریہ 65.7 کی ابتدائی سطح سے نیچے کی طرف نظر ثانی کر کے 65.2 کر دیا گیا تھا۔ بہر حال، انڈیکس ابھی بھی مارچ کی حتمی سطح 59.4 سے خاصا اوپر ہے۔ ایم این آئی انڈیکیٹرز کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں دکھایا گیا ہے کہ اس کا شکاگو بزنس بیرومیٹر مارچ میں 62.9 تک بڑھ جانے کے بعد اپریل میں 56.4 تک گر گیا ہے حالانکہ 50 سے اوپر پڑھنے سے اب بھی اضآفہ کی نشاندہی ہوتی ہے۔ شکاگو بزنس بیرومیٹر کی طرف سے واپسی اس وقت ہوئی ہے جب نئے آرڈرز انڈیکس اور پروڈکشن انڈیکس 2020 کے موسم گرما کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آ گئے ہیں نیو آرڈر انڈیکس مارچ میں 61.9 سے کم کر اپریل میں 51.1 پر آگیا ہے، جبکہ پروڈکشن انڈیکس مارچ میں 60.0 سے کم کر اپریل میں 50.9 پر آگیا۔ کامرس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں فروری میں اوپر کی طرف نظر ثانی شدہ 0.7 فیصد اضافے کے بعد مارچ میں یو ایس پرسنل انکم میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا۔ ماہرین اقتصادیات نے پرسنل انکم میں 0.4% اضافے کی توقع ظاہر کی تھی جو کہ اصل میں پچھلے مہینے کے لیے بتائی گئی 0.5% اضافے کے مقابلے میں تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ فروری میں اوپر کی طرف نظر ثانی شدہ 0.6 فیصد کے اضافہ کے بعد مارچ میں ذاتی اخراجات میں 1.1 فیصد اضافہ ہوا۔ ماہرین اقتصادیات نے توقع ظاہر کی تھی کہ ذاتی اخراجات میں 0.7% اضافہ ہوگا جو کہ اصل میں پچھلے مہینے کے لیے رپورٹ کردہ 0.2% اضافے کے مقابلے میں ہے۔ ڈالر انڈیکس، جو جمعرات کو 103.93 تک اوپر گیا تھا اب کم ہوکر 103.62 پر طے ہوا، آج گزشتہ اختتامی سطح کے ارد گرد کھلا اور 103.22 پر بحال ہونے سے پہلے 102.82 کی کم ترین سطح پر نیچے آیا تھا یورو کے مقابلے میں، ڈالر 1.0500 کی سطح سے نیچے آتے ہوئے $1.0548 پر تجارت ہوا ہے ڈالر پاؤنڈ سٹرلنگ کے مقابلے میں تقریباً 1 فیصد نیچے آیا تھا، جو 1.2458 ڈالر سے کم ہو کر 1.2576 ڈالر پر آ گیا تھا۔ جاپانی کرنسی کے مقابلے میں، ڈالر 130.82 سے 129.85 ین پر کمزور ہوا۔ آسٹریلوی ڈالر کے خلاف، ڈالر 0.7098 سے بڑھ کر 0.7062 پر ٹریڈ ہوا۔ سوئس فرانک 0.9720 سے 0.9736 تک نیچے آیا، جبکہ کینیڈا کا ڈالر 1.2809 سے 1.2859 تک نیچے آیا ہے۔ کینیڈین ڈالر اس رپورٹ کے بعد مضبوط ہوا کہ جس میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا کی معیشت فروری میں مارچ 2021 کے بعد سب سے تیز رفتاری سے مضبوط ہوئی ہے ہے۔ شماریات کینیڈا کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ رئیل گراس ڈومیسٹک پراڈکٹس جنوری میں 0.2 فیصد اضافہ کے بعد فروری میں 1.1 فیصد تک بڑھ گئی، ماہرین اقتصادیات نے 0.8 فیصد اضآفہ کی پیش گوئی کی تھی